حیدرآباد۔28۔اپریل(اایجنسیز)
فلسطینی صدر محمود عباس نے اتوار کو کہا ہے کہ ہولو کاسٹ میں یہودیوں کا قتل عام دور جدید میں انسانیت کے خلاف سب سے زیادہ سنگین جرم تھا۔
محمود عباس کا یہ ابھی تک نازیوں کی طرف سے یہودیوں کی نسل کشی سے متعلق اب تک کا سب سے طاقتور بیان تھا۔
عباس کا یہ بیان امریکی قیادت میں امن کی کوششوں کے لیئے حساس وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے گزشتہ ہفتے فلسطین اور اسلامی تحریک حماس کے ساتھ متحدہ حکومت کے معاہدے کے بعد پی ایل او سے مذاکرات معطل کردیئے تھے۔
انگریزی اور عربی زبان میں جاری یہ بیان اسرائیل کا یوم ہولوکاسٹ منائے جانے سے کچھ گھنٹوں پہلے جاری کیا گیا۔ فلسطینی صدر نے نازی حکومت کی طرف سے چھ ملین یہودیوں کی ہلاکت پر ان کے خاندانوں کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔
ہولوکاسٹ میں یہودیوں کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ آج کی تاریخ
میں انسانیت کیخلاف ایک ہولناک ترین جرم ہے، عباس نے کہا۔
انہوں نے نازیوں کی طرف سے متاثرین کے خاندانوں اور دوسرے بہت سے معصوم لوگوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
ان کا یہ بیان گزشتہ ہفتے ایک امریکی ربی کے ساتھ بات چیت میں یہودی اور مسلمانوں کے درمیان افہام و تفہیم کو فروع دینے کے ایک سوال کے جواب میں سامنے آیا ہے۔ اسرائیل اور فلسطین مذاکرات کے خاتمے کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیںَ۔
عباس نے کہا کہ یوم ہولوکاسٹ نا قابل یقین حد تک دکھ کا دن ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلی حکومت کو اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دو ریاستوں کے نقطہ نظر پر مبنی خطہ میں ایک منصفانہ اور جامع امن کے اقدامات کرنے کا کہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی اور فلسطینی قیام امن کے لئے شانہ بشانہ رہ رہے ہیں۔
اسرائیل میں سورج غروب ہونے کے بعد ہولوکاسٹ میموریل ڈے کا آغاز ہو گا اس موقع پر خصوصی تقریبات منعقد ہوں گی اور نازیوں کے ظلم سے متاثرین کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔